۳ آذر ۱۴۰۳ |۲۱ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 23, 2024
امامزادہ حضرت موسی مبرقع (ع)

حوزہ/ آستان مقدس امامزادہ موسی مبرقع (ع)قم  کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے کہا: بعض ہندوستانی اور پاکستانی سادات جو اس امامزادہ سے منسوب ہیں، اہل سنت مذہب کے پیروکار ہیں اور وہ اب بھی ان کی زیارت کے لیے قم آتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، آستان مقدس امامزادہ موسی مبرقع (ع) قم کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر حجت الاسلام سید رضا صدر نے امامزادہ موسی مبرقع (علیہ السلام) کے حرم کی غبارروبی کی تقریب میں گفتگو کے دوران کہا: یہ عظیم المرتبت امامزادہ حضرت امام تقی الجواد علیہ السلام کے بلافصل فرزند ہیں اور ان کی والدہ محترمہ حضرت سمانہ مغربیہ تھیں یعنی یہ امام نقی علیہ السلام کے بھائی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: حضرت موسی مبرقع (ع) کی ایک نمایاں خصوصیت جو تاریخی حوالوں میں ذکر کی گئی ہے، ان کا وہ مقام و مرتبہ ہے جو حضرت امام تقی علیہ السلام نے انہیں دیا تھا، یعنی موقوفات کی سرپرستی، جس کے لیے تقویٰ اور پرہیزگاری دو اہم صفات لازم ہوتی ہیں۔

حجت الاسلام سید رضا صدر نے مزید کہا: حضرت امام جواد علیہ السلام کی شہادت کے بعد امام ہادی علیہ السلام نے موسی مبرقع علیہ السلام کی سرپرستی اور تعلیم و تربیت کی۔ اسی وجہ سے، موسی مبرقع علیہ السلام شیعہ احادیث کے بڑے راویوں میں بھی شمار ہوتے ہیں۔

امامزادہ حضرت موسیٰ مبرقع (ع): ایران کا وہ مقدس روضہ، جہاں اہلسنت زائرین بھی آتے ہیں

انہوں نے کہا: امام ہادی علیہ السلام کے حکم پر موسی مبرقع علیہ السلام کوفہ گئے اور کچھ عرصے بعد اپنے جد بزرگوار امام رضا علیہ السلام کی زیارت کے لیے ایران روانہ ہوئے لیکن شیعہ محدثین اور راویوں کے مطابق وہ اس وقت کے حالات کے مطابق قم شہر میں ہی سکونت پذیر ہو گئے۔

آستان مقدس امامزادہ حضرت موسی مبرقع علیہ السلام قم کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے کہا: حضرت موسی مبرقع علیہ السلام کی روزانہ حرم حضرت معصومہ (س) کی زیارت اور حرم مطہر کا کلید بردار ہونا ان کی نمایاں خدمات میں شامل ہیں۔ ان کے دو بیٹے تھے، جن میں سے ایک "سید احمد علیہ السلام" ہیں جو شہر کاشان میں دفن ہیں۔ مرحوم آیت اللہ مرعشی نجفی (رح) کے مطابق تمام سادات رضوی، تقوی، نقوی اور برقعی اور جو سادات بھی امام رضا علیہ السلام سے منسوب ہیں، وہ انہی کی نسل سے ہیں۔

انہوں نے کہا: ہندوستانی اور پاکستانی سادات بھی موسی مبرقع علیہ السلام سے منسوب ہیں اور دلچسپ بات یہ ہے کہ ان دو ممالک سے بیسیوں زائرین بھی اس مرقد مقدس کی زیارت کے لیے قم آتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: بعض سادات جو اس مقام مقدسہ کی زیارت کے لیے آتے ہیں، وہ اہل سنت سے ہیں اور حضرت موسی مبرقع علیہ السلام کی زیارت کے لیے قم آتے ہیں۔

حجت الاسلام سید رضا صدر نے آسٹریلوی، چینی سادات اور بعض بصرہ کے لوگوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا: یہ لوگ بھی حضرت موسی مبرقع علیہ السلام سے منسوب ہیں۔

امامزادہ حضرت موسیٰ مبرقع (ع): ایران کا وہ مقدس روضہ، جہاں اہلسنت زائرین بھی آتے ہیں

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .